عام سے آم


بڑھتی ہوئی گرمی کے ساتھ ساتھ ،اشیا خورد و نوش کی قیمتیں بھی روز بروز آسمان سے باتیں کرتی نظر آتی ہیں. دکاندار اپنی جگہہ پریشان ہیں. وہ گاہک کو متوجہ کرنے کے لئے جھوٹ کا سہارا لیتے ہیں..چالیس روپے کلو کی آواز لگا دیتے ہیں.جب گاہک قریب آتا ہے،تو اسےپتا چلتا ہے،کہ چالیس روپے والے آم ہرے ،خراب اور ریھڑی کے پچھلے حصے میں پڑے ہوتے ہیں. اور جو ریھڑی کے آگے آم سجے ہوتے ہیں،وہ 80 روپے فی کلو ہوتے ہیں. آخرکار خریدنا ہی پڑتے ہیں. چایلڈ لیبر ایکٹ کے تحت کم عمر بچوں سے مزدوری کروانے پر پابندی عائد ہے،لیکن صاحب کیا کیا جائے ،پیٹ بھی تو پالنا ہے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.