چاچی صغریٰ- تحریر علامہ افتخار


آج چاچی صغریٰ کی گمشدگی کی خبر لکھتے میری آنکھوں سے آنسو رکنے کا نام نہیں لے رہے،چاچی صغریٰ ہمارے پورے محلے کی سب سے زیادہ شفیق ،رحمدل ،مہربان اور بااخلاق خاتون ہیں – ابھی ہم چھوٹے سے تھے ، تو انکا بیٹا جمیل الله کو پیارا ہوگیا، اس وقت نوجوان بیٹے کے صدمے نے انکو نڈھال کر دیا تھا،پھر بھی یہ نیک دل ماں دوسروں کو خوش رکھنے اور صبر کا درس دینے کو اپنا فرض سمجھتیں – ہر بچے کے لئے انکے ہونٹوں پر ہر وقت دعا ہوتی . پھر کچھ دیکھنے کا وقت آیا تو انکے شوہر چاچا ادریس صاحب الله کو پیارے ہوگئے . آپ یقین کریں کہ ہمارے محلے میں اتنا مزیدار کھانا صرف ان کے ہاتھوں سے ہی بنتا تھا، یہ دال کو ہینگ کا تڑکا لگاتیں،اور ساگ کو پیاز اور ادرک کا. میں نے آج تک اتنا مزیدار کھانا نہیں کھایا، میں روزانہ ہاتھ میں برتن اٹھائے بغیر کسی ججھک کے انکے گھر چلا جاتا،اور وہ مسکراتے ہوے میرا برتن بھر دیتیں ،میں غور سے دیکھتا ، چاچی جی نہ تو کبھی ماتھے پے سلوٹ ڈالتیں، اور نہ ہی کبھی یہ کہا کہ سالن ختم ہوگیا ہے. بلکہ کئی بار تو وہ کہتیں، بیٹا ادھر بیٹھ کر کھا لو اور پھر ساگ میں مکھن ڈال کر دیتیں. ابھی چند دن پہلے چاچی جی کا پوتا ہنزلہ فوت ہوگیا ، اور اسطرح صدمے پے صدمے آتے گئے جن سے چاچی جی بہت ہی نڈھال ہوگئیں، بیٹی دل بہلاوے کو ماں جی کو ساتھ لیکر اسلام آباد روانہ ہوئیں، بیٹی کو بتائے بنا وہ گھر سے نکلیں اور پھر لاپتا ہوگئیں ،الله سے دعا ہے کہ الله انہیں خیر و عافیت سے اپنے گھر واپس لے آے آمین، کہ انکے سارے رشتہ دار ، عزیز ،ہمساۓ انکی گمشدگی پر انتہائی پریشان اور دکھی ہیں. میری پردیس میں رہنے والے دوستوں سے پر زور اپیل ہے کہ وہ بھی چاچی جی کی بخیر واپسی کی دعا کریں کیوں کہ پردیسیوں کی دعا بڑی اثر والی ہوتی ہے

1 comment for “چاچی صغریٰ- تحریر علامہ افتخار

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.