تلونڈی موسیٰ خان – چچا صدیق انصاری جس کی کریانے کی دکان کبھی اونچی مسجد کے نیچے ہوا کرتی تھی اور آج کل وہ دودھ دہی کی دکان ڈالے چوہدری اکبر پٹواری صاحب کے گھر کے پاس دکان داری کرتا ہے ، چچا صدیق کا بیٹا محسن گوجرانوالہ سے گھر آتے ہوۓ تلونڈی والے سوے کے پاس موٹرسائیکل پر آ رہا تھا کہ ڈاکوؤں نے اسے رکنے کا اشارہ کیا اس کی موٹرسائیکل کی بریک تھوڑی آگے جا کر لگی اتنی دیر میں ڈاکوؤں نے پیچھے سے گولی چلائی جو اس کی ٹانگ کے آر پار ہو گئی ، وہ ظالم تو گولی مار کر بھاگ گۓ محسن ادھر رات کو اکیلا تڑپتا رہا اور اس کا خون ضایع ہوتا رہا کوئی ڈیڑھ گھنٹہ بعد جب گاؤں اور گھر والوں کو پتہ چلا تو محسن خون میں لت پت وہاں پڑا ہوا تھا اسے فوری طور پر گوجرانوالہ لایا گیا ادھر سے جواب ہو گیا جس پر اسے لاہور لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کے والدین سے کہا کہ یا تو ٹانگ بچا لو یا بیٹے کی زندگی بچا لو اور پھر زندگی بچانے کے لئے محسن ساری عمر کے لئے معذور ہو گیا ہے ، محسن کی ایک ٹانگ مکمل کٹ چکی ہے اور اب بھی وہ ہسپتال میں پڑا ہوا ہے . کیا محسن کے والدین کو انصاف مل سکتا ہے ، یہ حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے . چاہیے تو یہ تھا کہ ان ڈاکوؤں کو پکڑ کر چوراہے میں کھڑا کر کے محسن کے والدین سے کہا جاتا کہ اپنے ہاتھوں سے ان ڈاکوؤں کو گولیوں سے بھون ڈالو لیکن جب رہنما ہی رہزن بن جایں تو آپ انصاف کے لئے کہاں جایں گے انشاللہ انصاف ہو گا اور وہ میرا اور آپکا الله کرے گا
2 comments for “ظالم ڈکیتوں نے نوجوان کو زندگی بھر کے لئے معذور کر دیا”