انتخاب بیخود دھلوی

شمع  مزار تھی ،نہ کوئی سوگوار تھا
تم جس پے رو رہے تھے ،وہ کس کا مزار تھا
تُڑپون گا عمر بھر دل  مرحوم کے لیے
کم بخت نامراد لڑکپن کا یار تھا…….
جادو ہے یا طلسم تمہاری زبان میں
تم جھوٹ کہ رہے تھے ،مجھے اعتبار تھا…
سوداے عشق اور ہے،وحشت کچھ اور شے
مجنوں کا کوئی دوست فسانہ نگار تھا….
کیا کیا ہمارے سجدے کی رسوائیاں ہوئیں …
نقش قدم کسی کا سر رہگزار تھا ……
علامہ