بہت سال پہلے کی بات ہے، میں رات گئے تک باہر دوستوں کے ساتھ بیٹھا گپیں لگا کر تھک چکا تھا، سونے کے لئے جب اپنے گھر کی چھت پر گیا ، تو اسکو وہاں پہلی دفعہ دیکھ کر حیران رہ گیا ، وہ بڑے ادب سے جھکتے ہوے میرے پاؤں میں ہی بیٹھ گئی ، میں اسطرح ایک اجنبی کو گھر کی چھت پر دیکھ کر پریشان ہوچکا تھا، مگر وہ خاموش تھی. مجھے ایسے لگا کہ وہ بھوکی ہے، میں نیچے کچن میں آیا ، مجھے فریج میں جو کچھ نظر آیا ، میں اسکے لئے لے گیا ، اس نے میری طرف ممنون نظروں سے دیکھا اور جلدی جلدی کھانا شروع کر دیا.اسے واقعی بڑی بھوک لگی ہوئی تھی ، … میں نے اسکے بارے میں جاننا چاہا ،اس نے کچھ نہیں بتایا،میں نے اسکا نام ٹینا رکھ دیا ، اسطرح سے وہ گھر کے ایک فرد کی حیثیت اختیار کر چکی تھی، آھستہ آھستہ میرے گھر کے تمام افراد بھی اس سے پیار کرنے لگے تھے، وہ زیادہ وقت چھت پر ہی رہتی، بارش ،یا دھوپ زیادہ ہوتی ، تو وہ سٹور میں چلی آتی، ہاں مگر کبھی کبھار جب میں گھر میں نہ ہوتا تو وہ چھت سے نیچے آتی ،، تب بڑی اداس ہوتی ،بعد میں جب میں گھر آتا ،تو میرے گھر والے مجھے بتاتے. دن گزرتے گۓ……ایک دن جب میں چھت پر گیا، تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا …. کہ وہاں پر اسکے ساتھ کوئی اور بھی بیٹھا ہوا ہے، پہلے تو مجھے غصہ آیا ، کہ پہلے ہی یہ ایک کیا کم تھی .. اب اوروں کو بھی دعوت دینا شروع کر دی ہے اس نے، اب دو دو کے لئے کھانے کا انتظام کرنا ہوگا، لیکن پھر میں سوچ میں پڑ گیا … نہیں یار اگر تمہیں خدا نے موقع دے ہی دیا ہے، تو اسے غنیمت سمجھو. خدمت بھی وہی کرتا ہے، الله جسے توفیق دیتا ہے. میں نیچے کچن میں گیا ، اور کھانا لاکر ان دونوں بن بلانے مہمانوں کے آگے رکھ دیا، پہلے تو دونوں مہمانوں کی کھانے پر تھوڑی دیر کے لئے لڑائی ہوئی ، پھر تھوڑی سی دیر میں صلح بھی ہوگئی، اور پھر وہ بغیر کسی ججھک کے چاند کی چاندنی رات میں ایک دوسرے سے پیار کرنے لگے……یہ معمول کئی دن تک چلتا رہا، اچانک کچھ دن بعد مجھے ٹینا میں جسمانی تبدیلی نظر آنا شروع ہوگئی . وہ دراصل حاملہ ہوچکی تھی. .. میں نے یہ صورتحال اپنے دوستوں کو بتائی..ٹینا کے لئے مزید اچھی خوراک اور دوائی کا بندوبست کیا… اور وہ اسے کہلاتا رہا، مجھے اسلام آباد کام تھا، کافی عرصے بعد جب میں لوٹا، گھر کی چھت پر گیا ، تو یہ دیکھ کر حیران رہ گیا ، کہ ٹینا اب اکیلی نہیں تھی .. اس کے ساتھ اس کا بچہ بھی تھا، اور وہ دونوں کھیل رہے تھے. مجھے دیکھ کر ٹینا اور اسکا پیارا سا بچہ میرے قریب آ گیے. یھاں ایک بڑی تکلیف دہ صورتحال پیش آنے والی تھی، جس سے ہم سب بےخبر تھے. ہوا یوں کہ میں کچھ دیر بعد چھت سے نیچے آگیا ، اور ٹینا کہیں ادھر ادھر ہوگئی … اور اسکا پیارا سا بچہ تجسس سے چھت سے نیچے دیکھنے لگ گیا، شاید وہ مجھے تلاش کر رہا تھا، کہ اسی اثنا میں وہ لڑکھڑا گیا.. اور وہ سیدھا نیچے فرش پر گر گیا .. میں اس وقت کمرے سے باہر آرہا تھا…. .. میرے باہر آتے آتے وہ اپنی زندگی کی آخری سانسیں لے رہا تھا…. میں نے دیکھا ٹینا اسکے پاس نہیں تھی،، میں نے دیوانگی میں ٹینا کو آوازیں دیں ، اور وہ گولی کی طرح اڑتی ہوئی چھت سے نیچے آگئی .. میں نے ٹینا کو بتایا کہ میں تو نیچے آگیا تھا، اور پھر شاید تم بھی ادھر ادھر کہیں چلی گئیں تھیں .. جبکہ یہ چھت سے نیچے دیکھتے ، توازن برقرار نہ رکھ سکا اور یہ دنیا سے چلا گیا، ٹینا کچھ نہیں بولی …..بس اسکے آنسو رکنے کا نام نہیں لے رہے تھے… پھر میں اور میرے بھائی اسکے بچے کو لیکر اسکے آخری سفر پر روانہ ہوے ..تو ٹینا نہایت افسردہ ..ہمارے پیچھے پیچھے چلتی رہی …. اور اس دن کے بعد ٹینا نے کھانا پینا چھوڑ دیا … بڑا دوا دارو کرنے کی کوشش کی، …. مگر بےسود، چند دن بعد بالاخر ٹینا بھی مرگئی… اس نے شدت سے اس صدمے کو دل سے لگا لیا تھا. …. قارئین ٹینا انسان تو نہیں تھی .. لیکن بڑی ہی وفا پرست تھی