دبئی پہنچنے سے پہلے هی جاپان ميں همارے دوست هیں احمد خان صاحب ، ان کے تعارف سے جمال شاه صاحب میرے هوٹل پہنچتے هی ملنے کے لیے آ گئے تھے
اور اس کے بعد هر روز جمال شاه صاحب اور حاجی صاحب مجھے اور میرے باس کو ساتھ لے گر گھوم رهے هیں
اجنبی جگه پر یه ایک بہت بڑی سهولت هے جو جمال شاه صاحب نے مجھے دی هے
کل هم هوٹل کی چھت پر بیٹے تھے اور میں نے ان کی تصویر بنائی هے
اور تصویر بناتے هوئے میں بھی اس تصویر میں شامل هوں
اعجاز کا کزن مدثر اپنی بیماری کی وجه سے پاکستان جاچکا تھا اور نومی اپنے کام کی وجه سے اتنا مصروف تھا
که اس کے لیے مجھے وقت دینا ناممکن تھا
ان حالات ميں جمال شاه صاحب کی کمپنی ملنے سے میں بهت اچھا محسوس کر رها هوں
اعجاز کے دبئی والے یارڈ پر ایک ملک صاحب سے بھی ملاقات هوئی هے
ملک صاحب سے یه ملاقات بڑی هی سیر حاصل رهی ، که بہت سی باتوں کا علم حاصل هوا،
یه وه باتیں تھیں که میں نے نومی سے کها که تم نے نهیں بتانی تھی که تم باتیں کم کرتے هو
تو اس نے شکوه کیا که
اپ میرے ساتھ باتیں کرنے کے لیے وقت هی نهیں دے سکے