تلونڈی موسیٰ خان – چند روز پہلے احسان چیمہ ٹریفک وارڈن اپنی ڈیوٹی سے رات دس بجے کے قریب موٹرسائیکل پر واپس گاؤں آرہے تھے، نہر کے پل پر انہوں نے ڈاکٹر عقیل چیمہ جو کہ اپنے کلینک سے واپس آرہے تھے، کو گاؤں آنے کے لئے ساتھ بٹھا لیا. جب یہ دونوں تلونڈی سوے سے پہلے چوہدری خاور پرانی والیے کی زمینوں کے پاس پنہچے ، تو تین ڈاکو سڑک کے درمیان اسلحہ تان کر کھڑے تھے، ڈاکوؤں نے موٹرسائیکل روک کر ان کو سائیڈ پر لگا دیا اور انکی جامہ تلاشی لینا چاہی، ڈاکٹر عقیل چیمہ اور احسان چیمہ نے کہا کہ تلاشی نہ لیں، ہمارے پاس جو کچھ ہے، خود ہی آپ کو دے دیتے ہیں. ڈاکٹر عقیل کے پاسس پچاس ہزار کی خطیر رقم تھی، جو انہوں نے بغیر حیل و حجت ڈاکوؤں کو دے دیے ، جبکہ احسان چیمہ اسی اثناء میں اپنے پینتالیس سو بٹوے سے نکال کر سائیڈ پر پھینک چکے تھے. ڈاکوؤں کے ایک ساتھی کے پاس خنجر بھی تھا. ڈاکو ایک دوسرے کو گرو کہ کر بلا رہے تھے، بعد میں انہوں نے ان سے موبایل بھی لے لئے، مگر ان کے اصرار پر انکی سمیں واپس کر دیں. صبح منہ اندھیرے احسان چیمہ اپنے پینتالیس سو تلاش کرنے جب جاے وقوعہ پر پنہچے تو پینتالیس سو نہیں مل سکے، جو شاید ڈاکوؤں کو بعد میں ٹارچ کی مدد سے نظر آگئے، کہ ڈاکو سنا جاتا ہے کہ واردات کرنے کے بعد اچھی طرح چیک کرتے ہیں کہ کوئی نشانی پیچھے نہ رہ جاۓ جسکی وجھہ سے وہ پکڑے جا سکیں