عمران ارائیں ولد علی جان ارائیں جو کے لڑکوں کے ھائی سکول والے محلے میں رہتے ہیں بھٹی بھنگو روڈ پر موتی مسجد کے قریب انھوں نے ایک کلینک بھی کھول رکھا ہے۔ یہ واقع جمعرات 20 مارچ کو تب پیش آیا جب عمران موٹر ساہیکل پر دھرم کوٹ ڈاکٹر نصیر کے ہسپتال سے شام 7 بجے ڈیوٹی کر کے واپس آ رھا تھا ۔ گولیاں موڑ سے ایک موٹر سایکل پر دو ڈکیت اس پیچھے لگے عمران نہیں جانتا تھا کہ پیچھے آنے والوں کا ارادا کیا ہے اُدھرڈکیت اس انتظار میں تھے کہ کب موقع ملے اور اسے روکیں پسرور روڈ چونکہ زیرتعمر ہے اس لیے جگہ جگہ پتھروں کے ڈھیر لگے ھوے ہیں ایسا ہی ایک ڈھیر یامین رائیس مل (گاوں کے لوگ اسے پٹواریوں کے شیلر کے نام سے جانتے ہیں ) کےسامنے لگا ھوا تھا اس ڈھیر کی وجہ سے عمران یہاں پہنچ کر تھوڑا آہستہ ھوا بس یہی وہ وقت تھا جب ڈکیتوں نے اپنی موٹر سایکل عمران کی موٹر سایکل کے اگے کر کے روک دی ایک ڈکیت جلدی سے اُترا اور اُترتے ہی عمران کے سر میں پستول کا بٹ دے مارا اور عمران کے پاس موجود بلیک بیری موباہل اور پانچ سو روپے بنا کسی مزاحمت کے لے کر واپس دھرم کوٹ کی جانب فرار ھو گئے0