اشفاق احمد کی ڈایری سے

لاہور میں الحمرا آرٹس کونسل ہے ایک مرتبہ وہاں بڑی سفید رنگ کی اور ایک نیلے رنگ کی گاڑی آپس میں ٹکرا گئی –

ٹکراؤ زیادہ خوفناک نہیں تھا – گاڑیاں رک گئیں –

ایک گاڑی میں سے ایک میرے جیسے داڑھی والے لہیم شحیم بر آمد ہوئے جب کہ دوسری سے ٹائی سوٹ والے صاحب باہر نکلے ، اور آپس میں نہایت سخت الفاظ کا تبادلہ کرنے لگے –

اب دونوں صاحبان نے اپنا اصل وجود اپنی موٹروں میں رکھ دیا تھا ، اور وہ برہنہ ہو ک

ر بغیر چھلکے کے کیلوں کی طرح باہر آ کر لڑنے لگے –

بجلی کے تار جب تک اپنے خول میں رہتے ہیں ، اچھے ہوتے ہیں –

خدمت کرتے ہیں ، پنکھے چلاتے ہیں , ہوا دیتے ہیں ، روشنی کرتے ہیں –

لیکن جب باہر ہوتے ہیں تو جان کا نقصان کرتے ہیں –

خرابی ہمیشہ پیدا ہوتی ہے جب انسان کو اپنی ذات پر اختیار نہیں رہتا اور وہ اپنے قالب سے باہر آجاتا ہے –

جو شخص اپنی بیچینی کی کیفیت میں اپنے اوپر تھوڑا سا اختیار مضبوط رکھتا ہے ، وہ زندگی میں ضرور کامیاب رہتا ہے

اور اس کا مشکل وقت چلا جاتا ہے –

از اشفاق احمد زاویہ ٣ وجود کا بچہ جمہورا صفحہ ١٣٣

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.